Add To collaction

سھارے کی ضرورت

                                          سھارا

    ہر شئی کو ایک دوسرے کے سھارے کی ضرورت ہے

سھارا یہ ایک ایسا ورڈ ہے جس کی سب کو ضرورت ہے 
ایک بچہ جب پیدا ہوتا ہے اسے والدین کے سھارے کی ضرورت ہوتی ہے،  جب وہ تھوڑا بڑا ہوتا ہے تو اسے ایک اچھے ٹیچر کے سھارے کی ضرورت پڑتی ہے،  اسی طرح جب وہ پڑھائی ممکل کر لیتا ہے تو اسے ایک سھارے کی ضرورت ہوتی ہے جس کے ذریعے وہ اپنا گھر چلا سکے اس ضرورت کو آپ نوکری کہہ سکتے ہیں،  اسی طرح نوکری کے بعد اس کی نفسانی خواہشات، وارث،اور دیگر ضروریات کے لئے ایک ہمسفر کی ضرورت پڑتی ہے،  پھر جب وہ بوڑھا ہوتا ہے تو اسے اولاد کے سھارے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے،  اخیر میں جب وہ مرتا ہے تب بھی اسے کچھ لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جو اسے کفن دفن دے سکے،  آپ نے دیکھا ابتدا سے لیکر انتہا تک،  ولادت سے لے کر قبر میں جانے تک ایک انسان کو مخلتف عمر میں،  مختلف حالات میں کسی نہ کسی سھارے کی ضرورت پڑتی ہے ،اسی طرح ہر شئی کو سھارے کی ضرورت ہے،
ایک بھوک سے تڑپتی ہوئی بلی کی پکار ہوتی ہے کہ کوئی اللہ کا بندہ اسے کچھ کھانے کو دیے کچھ دن اور جینے کے لئے سھارا دے،  الغرض ہر شئی کو مختلف صورتوں میں مختلف اقسام کے سھارے کی ضرورت ہوتی ہے ، 
اسی طرح ہماری روح کو بھی ہمارے سھارے کی ضرورت  ہے ، ہمارے ہاتھ کو بھی ہمارے سھارے کی ضروت ہے،  ہمارے پاؤں کو بھی ہمارے سھارے کی ضرورت ہے ، اسی طرح ہر عضو کو ہمارے سھارے کی ضرورت ہے، 

اب آپ سوال کریں گے وہ کیسے؟  

تو سنئے ہاتھ کو بایں طور آپ کے سھارے کی ضرورت ہوگی کہ کبھی آپ کا ہاتھ کسی کو مارنے کئے لئے اٹھے آپ اسے روک لیں اپنے ہاتھ کو کسی پر ظلم کرنے سے بچا لیں،  پاؤں جب کسی گندی جگہ کی طرف بڑھے  آپ اسے روک لیں ، آنکھ غلط جگہ دیکھنے کی کوشش کرے آپ روک دیں،  گویا ہر عضو کو مختلف مراحل میں،  مختلف صورتوں میں آپ کے سھارے کی ضرورت ہوتی ہے ،
اس لئے میری آپ سب سے گزارش ہے آپ خود کو سمجھنے کی کوشش کریں اور ایک دوسرے کے لئے سھارے بننے کی کوشش کریں پریشان اور ظلم و زیادتی کرنے والے تو ہزاروں لاکھوں کروڑوں اشخاص مل جائیں گے ۔ لیکن میٹھی میٹھی باتیں کر کے تسلی دینے والا،  گرتے وقت ہاتھ تھام کر سھارا دینے والا دور دور تک کوئی فرد واحد بھی نظر نہیں آتا ۔
لہذا آپ کوشش کریں آپ کا نام سھارا دینے والوں کی صف شامل ہو بس آج کے لئے کافی ہے lekhny😀

✍🏻 راشد مرتضیٰ

   8
0 Comments